affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Khel by Aisa Khalid Sarkash

Friday 13 March 2020

Khel by Aisa Khalid Sarkash

ہیں زندگی تیرے یہ عجب کھیل مسلسل 
مسلط ہے اور کہتی ہے کہ جھیل مسلسل 

چلتی جاتی ہے اور کچھ سنتی ہی نہیں
سانسوں سے سانسوں کا ہے میل مسلسل 

سب کی طرح تجھے بھی تو سر چڑهالیا
آکر تماشے اے زیست پھر پھیل مسلسل

اک زندان ہےقیدہیں جس میں شَب و روز
رہائی جس میں نہیں وہ ہے جیل مسلسل 

ہے زندگی تو پھر جینا ہی پڑے گا سؔرکش
بیچ تو اپنے اب ہمیں پھر سے تیل مسلسل

☆کلامِ سؔرکش☆

No comments:

Post a Comment