affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Qismat by Honey Sarkash

Saturday 28 March 2020

Qismat by Honey Sarkash

قسمت جب سے سوٸی ہے 
آنکھیں بہت ہی  روٸی ہے

کھرچےجاتے ہیں پل پل زخم
اور زرا نہ دل جوٸی ہے

سمجھے بیٹھے ہیں لاوارث 
مگر میرا بھی تو کوٸی ہے

امتحان بن گٸی ہیں سانسیں
جانے زندگی کیسی بوٸی ہے

سامنے حُضور کے جھوٹ
واہ اعلٰی ودرغ گوٸی ہے

بات یوں سنی سؔرکش کی
سنواٸی ہوٸی نہ ہوٸی ہے

☆کلامِ سؔرکش☆

No comments:

Post a Comment