affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Muhabbat by Honey Sarkash

Monday 16 March 2020

Muhabbat by Honey Sarkash



کچھ اورنظر نہیں آیاتھا جب تجھ میں محبت دیکھی تھی
تیرا غصّہ تیری باتیں کہاں تیری ضرورت دیکھی تھی

ھم پور پور بھیگتے رہے تیرے ساتھ الفت کے نشے میں
تیری پچھلی سب باتوں میں کہاں میں نے عداوت دیکھی تھی

مل کے ایک ہو گئی ہوں جیسے دو تنہا روحیں تھی
ھم نے اپنے دل کی کب ایسی حالت دیکھی تھی

کتنی مشکل سے روکا خودکو ڈوڑنےسے تیری جانب
میں نے کب اپنی ایسی کوئی حما قت دیکھی تھی

قائل ہو گئے تھے ھم تو تیری صبر ؤ برداشت کے
ھم نے کہاں اپنی دنیا میں ایسی شرافت دیکھی تھی

جو پئے بیھٹے اور صرف باتیں کئے جائے ھم سے
اِس شوق جُنوں میں کہاں ایسی خطابت دیکھی تھی

محسوس کر کے بھی جاناں نہیں  چُھوا ھم کو
اِس دُور عیاشی میں کہاں ایسی ظرافت دیکھی تھی

ھم لوٹ آئے تیرے دَر سے خالی دامن بھر کے دل کو
اس عمر سہانی میں کب ایسی کرامت دیکھی تھی

☆کلامِ سؔرکش☆

No comments:

Post a Comment