affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Ghazal by (Areeba) Filza Khalid

Thursday 4 April 2024

Ghazal by (Areeba) Filza Khalid

غزل

وہ جن کو بکھرنے خوشبو اُتارا گیا تھا مانند گل۔

وہ تو اپنی نازکی سے شجر و جبل کو خم دے گئے ہیں ۔

میں گیا تھا جن کی در پر پانے کھوئی ہوئی مسکراہٹیں۔

وہ بدلے میں میری آنکھوں کو سوغاتِ نم دے گئے ہیں ۔

وہ جن کا خیال ذہن سے ایک پل نہیں جاتا ۔

وہ رسی کو جلا کہ خود ہی بل دے گئے ہیں۔

چلتا تھا جن کی آواز سے میرے گھر کا نظامِ روزی۔

وہ اپنی خامشی سے ہم کو فاقوں کا غم دے گئے ہیں ۔

وہ جن کی صورت دیکھ کر ہی تو دھڑکتا تھا قلب میرا ۔

وہ خود جدا ہو کر ہمیں موت الم دے گئے ہیں۔

وہ جن کے ساتھ چلنے پر ہی فلزا،  رک جاتی تھی کائنات ساری۔

وہ ہر کند ذہن کو بطورِ خود صنم دے گئے ہیں۔

از قلم

(اریبہ )فلزا خالد

*********************

1 comment: