یہ
بے جا یادوں کے قیدی ہم
ان
سے ہو کبھی رہائی ، کاش ممکن
یہ
آنکھوں کی نمی اس پہ گہرے حلقے
ان
میں دیکھنا ہو کبھی ،راحت ممکن
یہ
الجھی الجھی سی نا مکمل باتیں
ان
کا ہو کبھی ، سلجھنا ممکن
یہ
خوابوں کی اسیر آنکھیں
ان
سے دیکھنا ہو کبھی ،حقیقت ممکن
یہ
دنیا کے بے قدر و بے کسوں سے
ان
سے ہو کبھی ،چھٹکارہ ممکن،،۔۔
************
No comments:
Post a Comment