محبت
کے خمار سے نکلو گے تو جان جاوگے،،محبت محض اک غلطی ہے مان جاوگے،،کرےگااظہارکوئ معصومیت
کاخول پہن کر،،اٹھےگارازِمنافقت سے پڑدہ تو پہچان جاوگے،،نہ ہو گاحاصل ساواۓ
درد کے کچھ،، کھاو گے جب دھوکا تو بہت پچھتاوگے،، سچ یہ ہے کہ رونا ہوگا عمر بھر کا،،
روگ دل کاجو لگے گا تڑپ جاوگے،، اختتام ِعشق
پہ کہنا ہو گا الویدع،،کیا دردِجدائ سہہ پاوگے،،تنہائ ہی تنہائ ہوگی ہر طرف،،رات کے
سناٹوں سے بہت گھبراوگے،،خوش رہے وہ ہمشہ مجھے ستانے والا،، بے ساختہ لبوں سے کہہ جاوگے،،
نہ آۓ
اک خراش اُس قاتلِ روح کو،، لفظ یہ ہی زباں پہ ہوگا ہاتھ دعا کے لیۓ
جب اٹھاوگے،،خالی دامن پلٹنا ہوگا سب کچھ لٹا کے،،انجامِ محبت کو بڑا دردناک پاوگے،،شہرِیار
کی رنگینیاں وہاں ہی رہ جانئںگی،،اکیلے اندھیروں پھر میں لوٹ آوگے،،"K.A"
*************
No comments:
Post a Comment