affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Kinza Najmal
Showing posts with label Kinza Najmal. Show all posts
Showing posts with label Kinza Najmal. Show all posts

Wednesday, 3 July 2024

Beautiful Poetry by Kinza Najmal

دل اداس سا ہو جاتا ہے

جب بھی تھجے سوچوں دل اداس سا ہو جاتا ہے

تیری یادوں میں میرا من سما جاتا ہے

پتا نہیں تجھ سے نفرت ہے مھبت ہے یا عشق ہے

پر جو تجھ سے ہے وہ کسی اور سے کیا نہیں جاتا ہے

تو اک لہمہ بھی میسر نہیں مھجے میرے آس پاس

پر پھر بھی پتا نہیں ہر طرف تیرا ہی چہرا نظر آتا ہے

تھجے جب بھی سوچا میں نے مسکرائی بہیت میں

پر دل کے اندر کا درد تو حرف مجھے پتا ھوتا ہے

میری قسمت میں نہیں ھے تو لازم ہے تجھے بھول جاؤں

پر کیا کروں سب بھول جاتی ھوں اک تو بھلایا نہیں جاتا

شاعرہ۔کنزہ نجمل

*************

زندگی میں جتنے دکھ آئے سب سہ گۓ صبر سے

پر تیرا دکھ اتنا غضب ناک تھا کھا گیااند سے

شاعرہ۔کنزا نجمل

*************

نصیب

دل ٹوٹتے ہیں

دوست روٹھتے ہیں

اپنا کوئی ہو جاتا ہے جدا

جب کسی سے نصیب روٹھتے ہیں

شاعرہ۔کنزہ نجمل

***********

اجنبیت

اس قدر اجینبت ہے خود سے

جانے کسیا مھجے ملال ھے

کون ہوں میں کس تجسس میں ہوں

اکثر ہی خود سے میرا سوال ہے

شاعرہ۔کنزہ نجمل

*************

غم

اک غم ہے مھجے مگر غم نہیں

کوئی ہمدم ہے میرا مگر ہمدم نہیں

ساتھ دیا میرا اس نے مگر ساتھ نہیں تھا

وہ سنگ تھا میرا مگر سنگ نہیں

شاعرہ۔کنزہ نجمل

***************

تم نے دل مانگا تھا سو ہم نے دل دیا

اب تم فاصلہ ما نگتے ہوخیر یہ سزا  بھی قبول کرتے ہیں

شاعرہ۔کنزا نجمل

**************

پیار کریے تے اہیہو جیا کریے

دل دے کہ دل دی امید نہ کریے

بھاویں لکھ دکھ آجا ون اس راہ وچ

پر یار دا ساتھ کدی نہ چھڈیے

اودے غم اچ غمی اودی خوشی اچ خوشی

سوچ ایوجی ہووے تا عشق کریے

ہر کسی نوں ویکھ کہ جیہڑا دھڑکے

دل ایہو جہیا ھووے تا دل ہی نہ رکھیے

شاعرہ۔کنزہ نجمل

**************

*******************

( موسم غزل)

یہ معصوم دل جو ٹوٹتے ہیں

تو بادل اکثر برستے ہیں

یہ سرد ہوا جو آ تی ہے

یہ ایک پیغام لاتی ہے

کسی تن پہ گہنا ہے

کوئی من تو سمہا ہے

کسی پہ تو گزری ہے

قیامت کی گھڑی کوئی

کسی سے کون بچھڑا ہے

یہاں پر ہاں مگر کوئی

گر تم ہو صاحب رائے تو بتا دو

کیا یہ یونہی ٹوٹتے ہیں

مگر تم کیونکر بتاؤ گے

یہ درد تم نا سمجھ پاؤ گے

تم فقط کہو گے موسم خوش گوار ہے

کتنی ہی خوبصورت بہار ہے

مگر اتنا سمجھ لو تم

یہ بات دل میں رکھ لو تم

یہ بادل یونہی نہیں برستے

دل یونہی نہیں ٹوٹ جاتے

شاعرہ۔کنزہ نجمل الحسن

*************

 ( موسم غزل)

یہ معصوم دل جو ٹوٹتے ہیں

تو بادل اکثر برستے ہیں

یہ سرد ہوا جو آ تی ہے

یہ ایک پیغام لاتی ہے

کسی تن پہ گہنا ہے

کوئی من تو سمہا ہے

کسی پہ تو گزری ہے

قیامت کی گھڑی کوئی

کسی سے کون بچھڑا ہے

یہاں پر ہاں مگر کوئی

گر تم ہو صاحب رائے تو بتا دو

کیا یہ یونہی ٹوٹتے ہیں

مگر تم کیونکر بتاؤ گے

یہ درد تم نا سمجھ پاؤ گے

تم فقط کہو گے موسم خوش گوار ہے

کتنی ہی خوبصورت بہار ہے

مگر اتنا سمجھ لو تم

یہ بات دل میں رکھ لو تم

یہ بادل یونہی نہیں برستے

دل یونہی نہیں ٹوٹ جاتے

شاعرہ۔کنزہ نجمل الحسن

*********

( دوست غزل)

وہ اک حسین سا جو شخص ہے

اک دوست میں میرا عکس ہے

خوبصورت تو بہت ھے

باتیں بھی کمال کرتا ہے

وفا بھی کرتاہے اور دوستی بھی بے مثال کرتا ہے

کیا ہوا جو نہ ساتھ رہے ہم

نہ ہوتے ہوئے بھی رہیں گے آس پاس ہم

خدا کرے یہ دوستی ہمیشہ لازوال رہے

میری دوستیں ہمیشہ خوش رہیں خوشحال رہیں

شاعرہ۔کنزہ نجمل الحسن

**************

( غزل)

ہے دل جو میرا ویراں تو ویراں ہی رہے

ان عارضی رنگینیوں میں یہ کبھی نہ لگے

ہر ڈوبتے آ فتاب کے ساتھ ڈوبتی ہے اک تمنا

تو تمنا ہے کہ اب کوئی تمنا نہ رہے

یہ اداسیاں یہ لوگ یہ اندھیرے ڈراتے ہیں مجھے

آ خر کب تک ہی مجھے اندھیروں میں رہنا پڑے

نت کی نئ جستجو نت کی نئ اک خواہشِ

پر اب تمنا ہے کہ کوئی تمنا نہ رہے

شاعرہ۔کنزہ نجمل الحسن

**************

Izhar e mohabbat by Kinza Najmal

اظہارِ محبت

سمجھ نہیں آ رہا کہاں سے شروع کروں اور کہاں پر ختم۔وہ الفاظ کہاں سے لاؤں جن سے بیان کر پاؤں۔ایک آسیا ہی خوبصورت احساس ہے جسیے ہم مھبت کہتے ہیں۔وہ احساس جو ہمیں جینا سکھا تا ہے جو ادھورے انسان کو مکمل کرتا ہے جو سکون دیتا ہے جو جھکنا سکھاتا ہے

جو زندگی دیتا ہے

مھبت کرنا کسی کے بس میں نہیں۔یہ خود بخود ہو جاتی ہے کسی کی آواز سے کسی کے چہرے سے ۔کسی کی آ نکھوں سے۔اور کبھی کبھی مخص کسی کی باتوں سے۔ایک نارمل انسان کا دل ایک منٹ میں 70 مرتبہ دھڑکتا ہے مگر ایک مھبت کرنے والے کا دل اپنے محبوب کو دیکھ کر170 مرتبہ دھڑکتا ہے۔جو سکون ہمیں دنیا بھر کی رنگین محفلیں نہیں دے سکتی وہ سکون مخص ایک شخص کو دیکھ کر حاصل ہو سکتا ہے اسی کو تو مھبت کہتے ہیں

{ کچھ یہی احساس ہمیں ہوا جب شاید ہم مھبت سے انجان تھے جب ہم

آ پ سے ملے۔}

( ،،ہاں ہمیں آ پ سے مھبت ہے،،)

ہم نہیں جانتے کہ یہ کب ہوا کیوں ہوا مگر ہو گیا بس ہمیں انتظار پسند نہیں لیکن آپ کے لیے ہم آخری سانس تک انتظار کر

سکتے ہیں ہمیں جھکنا پسند نہیں مگر ساری زندگی آ پ کے قدموں میں گزار سکتے ہیں

مھبت صرف یہ نہیں کہ

آ پ زبانی کلامی ہی سب کہتے رہیں ۔اس احساس کی قدر کریں۔اسے دل سے نبھاہیں ۔اور ہاں اگر ہم خود کو اس قابل نہ پائیں تو مھبت کا اظہار ہی نہ کریں کیونکہ انسان کی زندگی اتنی سستی نہیں ہے

مھبت کی سب سے لازمی شرط وفاداری ہے مھبت میں شرک جائز نہیں کہتے ہیں کہ کسی ایک کا رہنا اور اسی کا رہ جانا سب کے بس کی بات نہیں۔اگر آپ نے واقعی مھبت کی اور آ پ وفادار رہے۔یہ نہیں کہ آج میرے کل کسی اور کے تو پرسو کسی اور کے

( اسے مھبت نہیں کہتے یہ وقت گزاری ہے)

مھبت میں مجبوریاں نہیں دیکھی جاتی۔ساتھ نبھایا جاتا ہے۔خود سے زیادہ سامنے والے کی خوشی معنی رکھتی ہے

( اس لیے تو اسے مھبت کہتے ہیں)

زندگی کا اصل مزا مھبت ہے

پر شرط یہ ہے کہ

( مھبت سچی ہو)

شاعرہ۔کنزہ نجمل

*****************