affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Mila mudaton ke bad mujhe by Fatima Farooq

Monday 17 August 2020

Mila mudaton ke bad mujhe by Fatima Farooq

ملا مرتوں کے بعد مجھے
جو شخض میرے مزاج کا تھا
میرے جیسے خو تھی اس کی
انداز میرے انداز سا تھا۔
ہمراز میرے رازداں کا
حال میرے حال سا تھا۔
سوچ اسکی،خیال اسکا
گمان میرے گمان سا تھا۔
حرف حرف ہر لفظ لفظ
ہو بہو میری بات سا تھا۔
وہ شخص نہ تھا ہم نشیں!
مقام گویا طواف کا تھا۔
غم چھپانا ادا تھی اسکی
مسکرانا کمال کا تھا۔
جلترنگ جو  آواز بکھیرے 
سر چھڑا جوں  سازکا تھا۔
بند کیا باندھوں ستائشوں کے 
یہ تو قصہ گلاب کا تھا۔
جو تھا میری متاع ہستی
وہ سراپا سراب سا تھا۔
سانس بن کے دھڑکنا دل میں 
لہو میں بستا خیال سا تھا۔
وہ تو قصہ خواب کا تھا
وہ تو نغمہ سراب کا تھا۔
جو شخض میرے مزاج کا تھا 
وہ ساتھ میرے ساجھ کا تھا۔

وہ ساتھ میرے ساجھ کا تھا......

No comments:

Post a Comment