affiliate marketing Famous Urdu Poetry: July 2025

Saturday, 19 July 2025

Logon ki haqeeqat Poetry by Hafsa Umer

"لوگوں کی حقیقت"

شاعرہ:حفصہ عمر

 

یہ دنیا فقط سراب ہے

یاں کوئی نہیں کسی کا

 

ہر ایک یہاں پہنتا ہے

ماسک چہرے پہ دھوکے کا

 

ہرایک یہاں منافق ہے

فائدہ بھی نہیں کسی کا

 

ہم سب سے مل کر دیکھ چکے

ہر ایک لبادہ ہے جھوٹ کا

 

منہ پہ کچھ بعد میں کچھ ہے

یہ شعار نہیں ہے مومن کا

************

Friday, 18 July 2025

Poetry by Zaini Writes

مجھے عشق ہے اس کے گمان سے

 

وہ دور ہو تو اس کے دیدار سے

 

وہ روبرو ہو تو اس کے الفاظ سے

 

وہ مخاطب ہو تواس کے اظہار

سے ۔

ذینی رائٹس

**********

 

 اک عمر ہے مسلسل دور تنہائی میں

 

اداسیوں کے راج میں

 

تلخیوں کے مزاج میں

 

اذیتوں کی داستان میں

 

گزرے لمحوں کی یاد میں

 

اور پھر تکمیل حیات کے انتظار میں

 

ذینی رائٹس

**********

 

کہ چھوڑوں اب شام کی تنہائی کو

اپنا  حال  بھی  اب  کیا  کہنا

 

کہ سر شام اب دل ساتھ چھوڑ جاتا ہے

دل  کا  حال  بھی  اب  کیا  کہنا

 

یوں تو میں خاموش ہوں پر

اب دل کے شور کا بھی کیا کہنا

 

کہ خواب چلے آتے ہیں گمنام تعبیر کو

اب خوابوں کی مجال کو کیا کہنا

 

ذینی رائٹس

**********

Monday, 14 July 2025

Spark of Hope Poem by Ayesha Asif

SPARK OF HOPE

Written by: Ayesha Asif

 

Life needs a hope, a single one might be,

And that hope needs another hope.

Extemporaneous efforts, untouched, unrehearsed with desultory,

Cantankerous, unhappy, unsatisfied, annoyed.

Annoyed from being hopeless?

Hopes are born, constructed, created…

One strives with thunder to gain hope.

Galumph, move, further, ahead faster,

Towards your ease with filled jars of motivation.

Intrinsically, being attentive to that spark,

That spark, you always had worked for!

Unpredictable things would take your way,

Would adopt protagonist role,

in the untold episode of your story,

Would try even harder to make you fall,

To make you surrender towards your fate!

These joys were only temporary,

So were the sorrows you had.

The globe, keeping you in that undefined circle,

Compelling you, to move around and around,

Pushing, like you were a compulsory part.

Like you were a dream that never diminishes,

As if these dreams must always be centralized!

That story, words, emotions weren’t finished,

Scratched, untold and stayed incomplete.

Producing hope, like growing colorful flowers,

in the barren field or in the garden of your story.

Coloring life with the colors of hope,

Adding some more colors, few more desires.

With strong intentions and powerful spark of hope.

That hope, witnessed in those eyelids,

Present in that heart like a behest!

You weren’t tucked in that globe,

You were there to find your way, your option,

And your ray of hope!

 *********************

Friday, 11 July 2025

Ishq kutab Poetry by Hafsa Umer

"عشق کتب"

شاعرہ: حفصہ عمر

 

تیری دغا ک بعد بھائی نادان رہے ہم

مطلبی محبت سے انجان رہے ہم

 

شب و روز غم کی نظر ہوئے

اس قدر خود سے ناراض رہے ہم

 

پھر کیا کتابوں سے عشق ہم نے

دل نہ لگا پھر بھی اُداس رہے ہم

 

دیکھی جب کتابوں میں بستی دنیا

اسکی خوبصورتی سے متاثر ہوئے ہم

 

کچھ نہیں پاگل کچھ نے نادان کہا

جلی کٹی سب کی سنتے رہے ہم

 

لوگوں کی باتوں کی پرواہ کیے بغیر

اپنی ہی دنیا میں خوش رھے ہم

***********

Poetry by Samra Gulzar

ثمرہ گلزار ۔۔۔۔۔۔

وہ جو کھو جائے ایک بار ثمرہ

وہ مخلص بار بار نہیں ملتے

Tum mujh se pyar ni karti Poetry by Tayyaba Imran

ارے! تم مجھ سے پیار نہیں کرتی

پھر کیوں اظہار نہیں کرتی

 

میرے علاؤہ کسی اور پہ اعتبار

کہہ دو نا یار نہیں کرتی

 

مانا کہ میں تھوڑی دیر سے آتا ہوں

پر تم بھی تو میرا انتظار نہیں کرتی

 

اچھا چلو اتنا ہی برا لگتا ہوں تو

کیوں کھل کے انکار نہیں کرتی

 

میرے لیے تو تم سراپا محبت ہو

تمہاری کونسی ادا دل پہ وار نہیں کرتی

 

سنو! تم تو خوشبو ہو اور خوشبو

بکھرنے کے سوا کوئی رنگ اختیار نہیں کرتی

 

By: Tayyaba Imran

Woh dafnai jati hai Poetry by Ayesha Irshad

نظم:

وہ دفنائی جاتی ہے

تحریر کردہ:عائشہ ارشاد

وہ بیٹی ہے جو دفنائی جاتی ہے

وہ دُھتکاری جاتی ہے

وہ پِیسی جاتی ہے

کبھی سسرال میں تو

کبھی مائیکے میں

وہ بیٹی ہے جو دفنائی جاتی ہے

وہ باغی کہلائی جاتی ہے

وہ آزاد خیال کہلائی جاتی ہے

وجہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وہ اپنے حق میں اواز اٹھاتی ہے

وہ بیٹی ہے جو دفنائی جاتی ہے

اس کی غلطی پر سزا مقرر کی جاتی ہے

بیٹے کے گناہ پر ہار پہنائے جاتے ہیں

وجہ ۔۔۔۔۔۔۔

وہ بیٹی ہے جو دفنائی جاتی ہے

وہ جنم لیتی ہے،جنم دیتی ہے

کبھی عورت کو،کبھی مرد کو

تو کبھی نا مرد کو

پھر اُسی نامرد کے ہاتھوں

خود کی ذات کو اس کے ہاتھ کی قینچی سے کٹواتی ہے

وہ رولائی جاتی ہے

وہ بیوی ہے جو دفنائی جاتی ہے

اپنے سنگِ مرمر جیسے بدن کو

کٹواتی ہے سِلواتی ہے

اولاد جَنتی ہے

پھر اسی اولاد سے دھتکاری جاتی ہے

وہ ماں ہے جو دفنائی جاتی ہے

چولہے کی گرمی

شوہر کے دماغ کی گرمی

وہ برداشت کرتی ہے

پھر بھی "لعان "کا لقب

وہ حاصل کرتی ہے

وہ بیوی ہے جو دفنائی جاتی ہے

وہ بس دفنائی جاتی ہے

کبھی ماں بن کر،کبھی بیوی بن کر

تو کبھی بیٹی بن کر

وہ  بس دفنائی جاتی ہے

 

*************

Saturday, 5 July 2025

Hasil magar lahasil Poetry by Hafsa Umer

*حاصل مگر لا حاصل*

*شاعرہ : حفصہ عمر*

 

 

ساتھ جس کا میں نے ہر مشکل میں دیا

وہ میری مشکل میں مجھے چھوڑ گیا

 

میں نے جب بھی کسی پر بھروسہ کیا

وہ شخص میرا بھروسہ توڑ گیا

 

کبھی تو شانہ بشانہ پھرتے تھے ہم

وہ اج مجھے دیکھ کے راستہ مڑ گیا

 

بناتی رہی اسے جب وہ ناراض ہوتا تھا

اج میں روٹھی تو ناطہ توڑ گیا

 

دن گزرتے گئے اور میں سہتی رہی

وہ جاتے ہوئے مجھے مضبوط بنا گیا

 

سہ لیتی ہوں ہر بات کرتی ہوں حوصلہ

اس شخص کا دھوکہ مجھے ہمت دے گیا

 

اس دن کے بعد رب سے ناطہ جوڑ لیا

وہ شخص مجھے رب کے قریب کر گیا

 

کسی پر بھروسہ نہیں کرتی اب

وہ شخص مجھے اتنا حوصلہ دے گیا

 

 

زندگی بھر ساتھ نبھانے کا کہہ کر

وہ شخص مجھے اندھیروں میں جھونک گیا

 

میں جی لوں گی اب نڈر ہو کر

میرا دل اس بات کی گواہی دے گیا

**************

Friday, 4 July 2025

Mohabbat ya saza Poetry by Kinza Afzal

جسے تم سمجھ رہے ہو محبت

وہ کسی جرم کی سزا تو نہیں ہے؟

یہ جو تیرے دل میں ہے تڑپ،،

وہ کسی ٹوٹے دل کی آہ تو نہیں ہے؟

مریضِ عشق پھرتا ہے مارا مارا سنو!

اس کا ہوتا کوئ مسیحا نہیں ہے،،

کر کے چھوٹے دعوے  توڑ جانے والے،،

یاد رکھو چھوڑ جانے والے،،

دردِجدائ کی اس جہاں میں کوئ دوا نہیں ہے،،

 ہو سکے تو خود کو روک لینا،،

کرو جو فریب تو سوچ لینا،،،

بےوفا کا حق پھر ہوتی وفا تو نہیں ہے،،

کبھی اُس کی یاد کو دل سے مت بھولانا،،

ہو اگر محبت کسی سے تو دور اس سے مت جانا،،

کیوں کہ درد  بہت ہوتا ہے،،مگر"

 اس درد کی کسی دوا میں شفاء تو نہیں ہے،،

ہم نے کیا تھا اعتبار  کب مگر"

آس اک لگا بیٹھے،،

ٹوٹا بھروسہ پیاس وہ جب آپنی بجھا بیٹھے،،

ان کے اس ظلم کا گلہ کبھی ہم نے کیا تو نہیں،،

 تم کھاو قسمیں یا پھر کرو وعدے،،

مگر"اب ہمیں رہا یقینِ وفا تو نہیں ہے،،

 "K. A"

**************

Aye ibn e adam Poetry by Kinza Afzal

ۓ ابنِ عادم"

تو ہی ظالم تو ہی ہے محافظ،،

تو ہے آپنا تو ہی پرایا،،

مجھے بتااے ابن ِعادم،،

کیا بنتِ ہوا کو یے اس لیۓخدا نے بنایا،،

تیری بےباک نظر کو سکوں بخشے،،

تیری حوس پہ کرے خود کو قرباں،،

تو بجھاۓ پیاس آپنی،،

پھر لےبے دردیدی سے میری جاں،،

میں بنوں تیری دردندگی کا نشاں،،

میری ماں پہ آۓ یہ امتحاں،،

کوئ دیکھےحقارت سے،،

کوئ بناۓ مجھے ہی مجرم یہاں،،

مجھے ہے خوف تیری ذات سے،،

میں خود کو تجھ سے چھپاؤں کہاں،،

مجھے چاہۓ تیرا ہی سایہ جاؤں

جدھر بھی جہاں جہاں،،

تو ہی ہے ظالم توہی محافظ،،

تو ہی آپنا توہی پرایا،،

تو ہی دنیا میں میرا سہارا،،

تو ہی بھائ تو ہے باپ،،

تجھے ہے ربّ نے محرم بنایا،،

"Kinza Afzal"

**************