ارے! تم مجھ سے پیار نہیں کرتی
پھر کیوں اظہار نہیں کرتی
میرے علاؤہ کسی اور پہ اعتبار
کہہ دو نا یار نہیں کرتی
مانا کہ میں تھوڑی دیر سے آتا ہوں
پر تم بھی تو میرا انتظار نہیں کرتی
اچھا چلو اتنا ہی برا لگتا ہوں تو
کیوں کھل کے انکار نہیں کرتی
میرے لیے تو تم سراپا محبت ہو
تمہاری کونسی ادا دل پہ وار نہیں کرتی
سنو! تم تو خوشبو ہو اور خوشبو
بکھرنے کے سوا کوئی رنگ اختیار نہیں کرتی
By: Tayyaba Imran
No comments:
Post a Comment