affiliate marketing Famous Urdu Poetry: اب حرفِ تمنّا کو سماعت نہ مِلے گی

Thursday 24 March 2016

اب حرفِ تمنّا کو سماعت نہ مِلے گی

اب حرفِ تمنّا کو سماعت نہ مِلے گی


اب حرفِ تمنّا کو سماعت نہ مِلے گی
 
بیچو گے اگر خواب تو قیمت نہ مِلے گی

تشہیر کے بازار میں اے تازہ خریدار
 
زیبائشیں مِل جائیں گی قامت نہ مِلے گی

لمحوں کے تعاقب میں گُزر جائیں گی صدیاں
 
یُوں وقت تو مِل جائے گا مُہلت نہ مِلے گی

سوچا ہی نہ تھا یُوں بھی اُسے یاد رکھیں گے
 
جب اُس کو بُھلانے کی بھی فرصت نہ مِلے گی

تا عمر وہی کارِ زیاں عشق رہا یاد
 
حالانکہ یہ معلوم تھا اُجرت نہ مِلے گی

تعبِیر نظر آنے لگی خواب کی صُورت
 
اب خواب ہی دیکھو گے بشارت نہ مِلے گی

آئینہ صفت وقت! تِرا حُسن ہیں ہم لوگ
 
کل آئینے ترسیں گےتو صُورت نہ مِلے گی

No comments:

Post a Comment