affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Dukh by Mayeda Anwaar

Tuesday 10 July 2018

Dukh by Mayeda Anwaar






"لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں... دکھ تو نہیں ہوتا...؟ جواب دوں..؟ کرو تصور.. اک پل کو.. جس باپ کا سایہ ہمیشہ سے سر ہر ہو ماں کا لاڈ ہو جس تم پوری طرح چاہ رہے ہو...حق جتا رہے ہو.. یہ میرا ہے میری ماں ہے میرے پاس میرے لاڈ اٹھا نے والے ابو ہیں... وہ چلے جائیں ہمیشہ کے لیے وہاں .جہاں سے تو کوئی آتا بھی نہیں... تمہارا ان ہرکوئ حق نہیں رہتا. پکارنے تک کا نہیں.. دیکھنے کا بھی نہیں...دکھ تو نہیں ہوا..؟ چلو اب ہنسو...کھل کے ہنسنا ہے سب کے سامنے...جاندار قہقہہ... اک پل کے اندر عمر بھر کے دکھ کا حساب سمیٹ کے لا سکتے ہو اے لوگوں۔۔.بتاو.. مردہ ہوتے حواس کے ساتھ مسکرا سکتے ہو اے زمانے والو...؟؟؟


از۔قلم مائدہ انوار




No comments:

Post a Comment