affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Chupa ishq by Ayesha Mughal

Saturday 30 January 2021

Chupa ishq by Ayesha Mughal

غزل  چھپا عشق 

تجھ سے عشق کیا ہے میں نے 
چھپا کر عشق کو تجھ سے کیا ہے میں نے 
۔

نہ بتائوں گا تجھ کو اپنے عشق کی انتہا 
تجھ سے دل لگایا ہے میں نے 
۔

تیرے دور جانے سے تجھ کو سینے میں چھہا لوں گا 
چھپا کر تجھ سےعشق کیا ہے میں نے 
۔

تم دور جاتے ہو بنا موت کے موت آتی ہے 
تیرے پاس آنے سے چھپا لیتا ہوں عشق کو سینے میں 
۔

تجھ سے نہ کریں گے اظہارء عشق 
چھپا کر تجھ سے عشق کیا ہے میں نے 
۔

تیرے سینے میں دھڑکتے دل کو جان جاتے ہیں 
تم بے وفائی نہیں کرو گے 
تیرے سامنے دل کھو لنے سے 
ڈرتے ہیں 
۔

کیونکہ تجھ  عشق کیا ہے میں نے 
چھپا کر عشق کو تجھ سے کیا ہے میں نے 

(رائٹس عائشہ مغل )

******

ان راتوں سے کہہ دو 
جدائی میں ہیں ہم 

ان بارشوں سے کہہ دو 
تنہائی میں ہیں ہم 

ان پھولوں سے کہہ دو 
بربادی میں ہیں ہم 


ان ہوائوں سے کہہ دو 
بچھڑے ہوئے ہیں ہم 

چاند کی روشنی سے کہ دو 
آج بہت دور ہیں ہم 

لوگوں سے کہ دو 
مر گئے ہیں

*****

ے خدا یہ دل ٹوٹا ہے میرا 
شکر کرتا ہوں دل توڑنے والے کا 
میں بندہ بنا ہوں تیرا 
عشق نے ڈبویا تھا بیچ سمندر میں 
دیکھایا ہے تو نے مجھے کنارہ

******

ذندگی سے دور بھاگے تھے ہم 
انکی محبت میں اٹھائے تھے غم 
پل پل تڑپایا تھا تم نے یہ دل 
اب کہیں دور سے آکر مل 
دیکھتی ہوں تیرے انتظار میں راہیں 
ایک بار پھر آکر دیکھا اپنی ادائیں

*****

عشق نے عجیب راہیں دیکھائی ہیں 
ہمیں ذندگی کی ٹھوکریں کھلائیں 
ہم نہ ہار ماننے والوں میں سے تھے 
عشق نے ہاریں منائیں

*****

دور جا کر قریب آنا 
آنکھوں میں برسات ہونا 
تیرے لیے دن رات رونا 
محبت عجیب سی ہونا

*****

آنکھیں کھولی اسکو سامنے پایا 
خوشی سے چہرہ کھل کھلایا
ہاتھ بڑھا کر چھوا تو ایک اور غم پایا 
آج بھی اس کا خیال ہی آیا

****

وہ ہمارے ساتھ چلئے سائے
 کی طرح
سایہ بھی ایسا چھوڑا سہارا 
بھی نہ بچا

******

وہ کہ کر آیا تھا تمہاری زندگی
 جنت کریں گئے 
جاتے جاتے کہ  گیا مبارک ہو یہ 
                 جہنم

******

وہ کہتا تھا ہمارے اندر اس  کی
جان ہے جاتے جاتے 
ہمیں بے جان کر گیا

*****

م نے جسکو دل سے چاہا اسی
 نے پوچھ لیا 
چاہت کیا ہوتی ہے

*****

ہم ساری ذندگی اظہار محبت 
کرتے رہے اور وہ مسکراتے رہے 
جب انکو احساس ہوا تو
ہم نے بھی کہ دیا اظہار محبت 
کرنے کےلیے ہم ہی ملے تھے کیا

****

وہ کہتا تھا محبت مت کرنا 
برباد ہو جائو گے 
خود ایسی محبت کی
ہمیں برباد کر گئے

*****

اگر دل میں وفا ہو تو بچھڑنے کا ڈر مت کرنا 
اگر وفا نہ ہوتو)ملنے کی بھی امید مت رکھنا

*****

تیرے بغیر مسکرانا چاہتے ہیں 
تجھ سے دور جانا چاہتے ہیں
تیری یادوں کے سمندر میں ڈوبتے
اسی سمندر میں ڈوب کر مر جانا 
                  چاہتے ہیں

*****

نہائی میں تجھے یاد کر لیں 
لگتا ہے لاکھوں کے درمیان بیٹھے ہیں

******

بادل چھائے ہیں  
بارش برس رہی ہے 
انکی دید کو آنکھیں 
ترس رہی ہیں

******

زندگی دو پل کی ہے انھوں نے یہ کہ کر 
قصہ عشق ہی ختم کر دیا

*****

ذندگی کے دن عجیب تھے 
محبت میں بھی غریب تھے 
کچھ خوابوں میں وہ ہمارے 
بہت ہی قریب تھے

****

انھوں نے ہمارا دل دکھایا 
ہم نے بھی ان کے ستم 
پر مسکرایا

*****

ہم ان کو بھلانے کےلیے پیتے ہیں 
وہ ہمیں جلانے کےلیے جیتے ہیں

****

جی چاہتا ہے شراب کی ندیاں بہا دوں 
انھیں بھلانے کےلیے میکدہ کم پڑ گیا

****

عاشقوں کے بازار گئے تھے 
زندگی بگاڑ کر گئے تھے 
جب کچھ سمجھ نہ آئی تو 
پتا چلا بےکار ہی گئے تھے

*****

جس محبت کو ہم نے دل میں دبایا 
اس محبت نے بے انتہا ستایا

****

اس درد میں اپنے ہم درد کو پکار رہے ہیں 
جس سے اپنا ہر درد بانٹتے تھے

****

اس درد میں اپنے ہم درد کو پکار رہے ہیں 
جس سے اپنا ہر درد بانٹتے تھے

******

ہم اس کو ہر دعا میں مانگ لیں گے 
پہلے یہ تو جان لیں وہ کیا مانگتے ہیں ہر دعا میں

*****


No comments:

Post a Comment