affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Tumhy janan ijazat hai by Harmain Meerab

Saturday 23 January 2021

Tumhy janan ijazat hai by Harmain Meerab

 

تمہیں جاناں اِجازت ہے

تمہیں جاناں اِجازت ہے

یہ پکڑو دل میرا رکھ لو

سبھی حق دے دیئے تم کو

یہ اب تم پر منحصر ہے

جو چاہو تم وہ کر گزرو

کچل ڈالو مسل ڈالو

یا قدموں سے اِسے روندو

تمہیں جاناں اِجازت ہے

یہ قدموں میں ہی رہ لے گا

حسیں پیروں سے کہہ دے گا

ہر صدمہ میں سَہ لوں گا

اذیت میں ہی رہ لوں گا

کھاؤں گا سبھی چوٹیں

سبھی مسلۓ سلجھاؤں گا

سِی لوں گا میں اپنے لَب

ہنسی تم کو میں دے دوں گا

مگر جاناں بس اتنی سی گزارش ہے

بہت مہنگا کھلونا ہے

ذرا سا خیال کر لینا

ذرا سا رحم کر لینا

یہ دل سانسیں بھی لیتا ہے

دھڑکتا ہے یہ سینے میں

تمہارا نام لیتا ہے

تمہی پہ جان دیتا ہے

مگر جاناں اجازت سے،گزارش سے

بھی آگے ایک رستہ ہے

یہ دل اِک شرط رکھتا ہے

کھلونا تو دیا تم کو

لو چاہو جس طرح کھیلو

مگر مہنگا کھلونا ہے

کھلونا ٹوٹ جاتا ہے

کبھی بے درد ٹھوکر سے

ذرا سی بے خیالی سے

کچلنے سے مسلنے سے

اگر یہ ٹوٹ جاتا ہے

تو شرِط دل یہ کہتی ہے

ازالہ دو گے تم اس کا

کفارہ ہو گا دل تیرا

یہ دل ہی چاہیئے مجھ کو

تیرا دل چاہیئے مجھ کو

میں اپنے دل کے بدلے میں

تیرا دل پاس رکھ لوں گا

سجاؤں گا میں سینے میں

تمہیں دھڑکن بناؤں گا

نہیں رکھنا کوئی تعلق

میں دنیا بھول جاؤں گا

مجھے بس تم میں بسنا ہے

میں خود کو بھول جاؤں گا

No comments:

Post a Comment