affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Ghazal by Serosh Saher

Friday 30 December 2022

Ghazal by Serosh Saher

غزل

میں ہوش میں تھا اگر تو اس پہ مر گیا کیسے

یہ زہر محبت من میں یوں بھر گیا کیسے

 

کچھ اس کے انداز میں لگاوٹ ضرور تھی ورنہ

وہ میرے دل میں یوں اتر گیا کیسے

 

ضرور اسکی ہی یہ مہربانی ہو گی ورنہ

نشے میں اپنے ہی گھر میں پہنچ گیا کیسے

 

اسکی پر فریب محبت میں اے دوست

میں تپتے صحرا کا سفر بھی کر گیا کیسے

 

جسے بھلانے میں ہی ہو گیا تھا ناامید

میں آج اس سے رخ پھیر کر گزر گیا کیسے

 

ابھی تک حیرانی برقرار میری ہے سحر

وہ جو محوب تھا مجھے میرے دل سے اتر گیا کیسے

(سروش سحر)

*********

No comments:

Post a Comment