affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Poetry by Muhammad Kumail Sagar

Saturday 17 December 2022

Poetry by Muhammad Kumail Sagar



"" غزل""


وقت کو بدلنے میں دیر نہیں لگتی

امیدوں کے بکھرنے میں دیر نہیں لگتی

یہاں ملتے ہیں لوگ تو یوں بچھڑتے ہیں

جیسے سایوں کو ڈھلنے میں دیر نہیں لگتی

کاش!جاۓ نہ کو کسی کی پلکوں کے عرش پر

پلکوں سے گرنے میں دیر نہیں لگتی

کریں کیا ہم کسی سے شکوہ گلہ "ساگر"

چہروں ک روپ بدلنے میں دیر نہیں لگتے

*****

شاعر:

محمد کمیل ساگر

0348-7440420

************

" غزل ""

کہاں وفا کے وعدے نبھاتے ہیں لوگ

کہاں محبت کی شان بڑھاتے ہیں لوگ

بدنام کرتے ہیں محبت کو محبت کا نام دے کر

کہاں محبت کا مطلب سمجھ پاتے ہیں لوگ

غرض ہو تو چلے آتے ہیں اپنے بن کر

جی بھر جاۓ تو تنہا چھوڑ جاتے ہیں لوگ

عہد بھی کرتے ہیں ساتھ نبھانے کے

حالات کروٹ بدلے تو بچھڑ جاتے ہیں لوگ

کبھی خوشیوں سے بھرتے ہیں دامن

تو کبھی خون کے آنسو رلاتےہیں لوگ

مت کرنا کسی پے بھی اعتبار "ساگر"

کلامِ پاک پر ھاتھ رکھ  بھی بدل جاتے ہیں لوگ

                                          ******

شاعر:

                     محمد کمیل ساگر

**************

ہمسفر 

اک شخص کو دل میں بسایا ہم نے

کبھی بھول کر بھی نہ اسکو بھلایا ہم نے

وہ اک پل دور ہوتے  تو جان جانے لگتی

تھا اس قدر اسکو چاہا ہم نے

مگر وہ کھو گئے دنیا کی رنگینیوں میں

سب جہاں چھوڑ کر جسے ہمسفر بنایا ہم نے

کسی پہ کیا شکوہ اسکی تعبیر ہی تنہا تھی

تھا آنکھوں میں جو خواب سجایا ہم نے

انکے آنے کی امید بھی نہ تھی،دل بھی بے چین تھا

تو پھر خود کو کچھ ایسے یقیں دلایا ہم نے

وہ ہمارا ہے اور ہمارا ہی رہے گا " ساگر "

بس یہی سوچ کر آج دل کو بہلایا ہم نے

                   

                       محمد کمیل ساگر۔

**************

No comments:

Post a Comment