سلسلہ
تیری یاد کا دل سے نہ کبھی جدا ہوا
ذہن
سے کبھی نہ نکلا تو بس منظر سے لاپتہ ہوا
تُجھے
دیکھ لیں کبھی خواب میں اس آس سے ہر رات سوتے ہیں
ورنہ
نیند کم بخت کہاں آتی ہے جب یاد تیری ستاتی ہے
بچھڑا
تو یوں بچھڑا عزیز کے کسی عزیز کی پرواہ نہ کی
خالی
کیا جہاں ایسے جیسے کبھی آیا ہی نہیں ۔۔🙃🖤
از
قلم : پلوشہ خان
No comments:
Post a Comment