کچھ اشعار میری قوم کے لیے
میری
قوم سمجھے گی تبھی وطن سنبھلے گا
اور
قوم تو ملک کی ضرورت ہوتی ہے نا
قوم
ہی پھر جائے گی تو یہ ملک کدھر جائے گا
اس
وطن عزیز کی بنیاد تو اسلام پر تھی نا
بنیاد
ہی ہل جائے گی تو یہ ملک کدھر جائے گا
اور
مہنگائی بڑھ جانے سے کچھ بھی نہیں ہوتا
روٹی
کی قدر ہی گھٹ جائے گی تو یہ ملک کدھر جائے گا
میری
قوم کے لوگو اِک بات تو بتاؤ
تم
ہی بکھر جاؤ گے تو یہ ملک کدھر جائے گا
اور
جذبات کے باغ میں مہکتا ہے وطن
جذبے
ہی مر جائیں گے تو یہ ملک کدھر جائے گا
(عائشہ فلک)
***************
No comments:
Post a Comment