affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Binte Farhana
Showing posts with label Binte Farhana. Show all posts
Showing posts with label Binte Farhana. Show all posts

Saturday, 8 September 2018

Khulta hay jab dar e aagehi by binte Farhana


کُھلتا ھے جب درِ آگہی
مِلتا ھے پھر درِ بندگی
آتے ہیں پھر آدابِ زندگی
ملتی ھے پھر کڑی سے کڑی
کھلتا ھے جب درِآگہی
آتے ہیں پھر ہی  رموزِ حبِّ الٰہی
ہوتے ھیں پھر پیدا  عاشقانِ الٰہی
مٹتی ھے پھر  گناہوں کی سیاہی
کھلتا ھے جب درِ آگہی
ملتا ھے پھر ہی عشقِ حقیقی
مٹتا ھے پھر ہی جنونِ زندگی
کھلتا ھے جب درِ آگہی
کھلتے ہیں پھر اسرارِ اِلٰہی
ملتی ھے پھر قیادتِ ہُداٸِ
کھلتا ھے جب درِ آگہی .



Monday, 20 August 2018

Abhi nah cherh dastan e gham by Binte Farhana


ابھی نہ چھیڑ داستانِ غم
کہ ابھی تو زخمِ دِل ہرا ھے
کچھ تو خیال کر اے قِصّہ گو
کہ وہ  جو میرا بے وفا ھے
وہ بھی اِسی محفل میں کھڑا ھے
گر سن لیا اُس نے تذکِرہ میری وفاٶں کا
تو ضرور وہ یاد کریگا سلسلہ اپنی خطاٶں کا
پھر بھی نہ مِل سکے گا سِرا اُسے اپنی جفاٶں کا
نہیں تھی اُسے مجھ سے اُلفت تو نہ سہی
یوں ہی چلتا رھے گا سِلسِلہ میری وفاٶں کا
سدا وہی محور رھے گا میری دعاٶں کا
ابھی نہ چھیڑ داستانِ غم
کہ ابھی زخمِ دِل ہرا ھے
یوں لگتاھے کہ گویا وہ دغا باز میرے دِل میں
اب بھی اُسی مقام پہ کھڑا ھے 
یا اِلٰہی یہ کیا ماجرا ھے
یہ دِل اب تلک کس کی آس پہ دھڑکتا ھے ؟
ابھی نہ چھیڑ داستانِ غم اے  قِصّہ گو
کہ ابھی تو زخمِ دِل ہرا ھے ۔۔

Thursday, 16 August 2018

Jab ghao lagen dil per by Binte Farhana


جب گھاٶ لگیں دِل پر درد بہت ہوتا ھے
زخم چاھے پرانے ہی کیوں نہ ھوں
ھر زخم پھر سے تازہ ہوتا ھے
پھر سب زخموں سے لہو رستا ھے
پھر اپنے اور غیر کا  ادراک ھوتا ھے
دھیرے دھیرے سے یہ دل سنبھلتا ھے
کہ پھر کوٸ نیا گھاٶ گھات لگاۓھوتا ھے
کیوں دنیا کی ھے رِیت یہی؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ کیوں ایسا ھی ہوتا ھے ؟؟؟؟؟؟؟؟؟
جب جب گھاٶ لگیں دل پر درد بہت ہوتاھے
کاش کہ احساسات میرے پتھر ہو جاٸیں
یا کہ لوگ ھی کچھ میرے ھمدرد ہو جاٸیں
یا پھر یہ دل کہ در ھی بند ھو جاٸیں
کیوں سب کا اِک سا ھی چَلَن ھوتا ھے ؟؟
جانے کیسے یہ درد سھن ہوتا ھے
کب تک یہی ریت چلے گی
کب تک یوں گھاٶ لگیں گے
آخر کب تک ھم یہ درد سھیں گے
جب بھی گھاٶ لگیں دِل پر درد بہت ہوتا ھے ۔


Thursday, 9 August 2018

Hamy tum se mohabbat hai by Binte Farhana


ہمیں تم سے محبت ھے
ہمیں تم سے  اُلفت ھے  
اُلفت بھی بے حساب ھے
میرے دل میں تیرا ہی راگ ھے
یہ دل تیرے عشق میں بے تاب ھے
نہ سنتا یہ میری کوٸ بات ھے
جو سمجھاٶں اسےسارہ
تو یہ سمجھتا نہیں ھے
میرا ھو کہ میرا نہیں ھے  
جو اسکو نہ سمجھے نہ جانے
یہ پاگل اسے ھی پہچانے 
نہ غرض کوٸ اِسکو رنگِ پیرھن  سے
نہ غرض کوٸ اِسکو خاک و گگن سے
اِسے غرض ھے  بس تیری محبت کی لگن سے
نہ جانے کہاں سے یہ لگن لگی ھے
دل کی رمز  تیری اُلفت سے جڑی ھے
یہ الفت میرے دل میں گہری بڑی ھے
ہمیں تم سے محبت سچّی اور کھری ھے
نہ جانے کیوں ھے نہ جانے کیسے ہوٸ ھے
تمہیں ہو کہ نہ ھو پر ہمیں تم سے محبت ھے
ہمیں تم سے محبت ھے ۔۔۔۔

Tuesday, 7 August 2018

Rishton ki door by Binte Farhana


رشتوں کی یہ ڈور بڑی کچّی ھے 

ایسے اُلجھی ھے گویا ریشم کی لچّھی ھے 
جتنا سلجھاٶں میں اسکو اتنی ہی زیادہ یہ اُلجھتی ھے  
جو توڑوں اسے سارہ تو ذات میری اپنی بھی بکھرتی ھے 
جب جب یہ رشتوں کی ڈور اُلجھتی ھے 
تو روح میری  اپنی اس خوف سے لرزتی ھے جو یہ ٹوٹ گئی توگویازندگی مجھ سے روٹھ جاۓ گی
اور جو زندگی روٹھ گئی تو کیا سانس یہ چل پائیگی ؟
ھے مجھ کو یقیں گر یہ سانس چلتی رہی تو ہستی میری بکھر جائیگی 
کیا میرے بکھرنے سے یہ ڈور سلجھ جائیگی؟
سن میرے ساتھی گر یہ ڈور سلجھتی ہو اک میرے بکھرنے سے 
تو اسکو سلجھانے میں دیر نہ کرنا ۔۔۔
مجھے بکھرانے میں دیر نہ کرنا ۔۔۔۔
کیونکہ رشتوں کی یہ ڈور بڑی کچّی ھے 
تو یقینِ کامل رکھنا میرے ساتھی کہ 
میری اِنسے محبّت بلکل سچّی ھے 
اسے سلجھانے میں دیر نہ کرنا۔۔۔
رشتوں کی یہ ڈور بڑی کچّی ھے ۔۔۔۔

Sunday, 29 July 2018

Dard by Binte Farhana


یہ جو درد ھے
یہ مجھ پے تیرا قرض ھے
یہ قرض ہی میرا مرض ھے
یہ وہ مرض ھے جسے جھیلنا
مجھ پے فرض ھے 
یہ وہ فرض ھے جسے میں نہ نبھا سکوں
چاہ کر بھی میں یہ درد نہ  بھلا سکوں
کوششوں کے باوجود اے  میرے ہمدم
میں تیرا قرض یہ کبھی نہ چکا سکوں
خدا کرے وہ پل کبھی نہ آۓ
جسمیں میں یہ قرض ادا کروں  
جو ایسا ہو سارہ تو
اس پل سے پہلے میں خود کو
اس قرض کے بدلے فنا کروں
یہ جو درد ھے یہ تیرا مجھ پے قرض ھے 
یہ وہ قرض ھے اے میرے ھمدم
جسے شاید میں کبھی نہ چکا سکوں 
یہ جو درد ھے  
ہاں یہ جو درد ھے 
یہ لا علاج مرض ہے
نہ یہ کبھی ختم ہوا ہے
نہ یہ  کبھی ختم ہو 
یہ جو درد ہے 
یہ جو درد ھے  ......


Thursday, 26 July 2018

Chalo ek kam karty hain by Binte Farhana


چلو اک کام کرتے ہیں
ھم تم مل کر رسم محبت عام کرتے ہیں
چلو اک کام کرتے ہیں
بھلا دیتے ہیں ماضی کی رنجشیں ساری
اک دوسرے سے کیے سارے  وعدے
ھم تم مل کر تمام کرتے ہیں
یہ مختصر سی زندگی ھم تم
مل کر اک دوسرے کے نام کرتے ہیں
چلو اک کام کرتے ہیں
ھم تم مل کر رسم محبت عام کرتے ہیں
یہ رسم نفرت مل کر تمام کرتے ہیں
گلے شکوے و شکایات جو ہیں اک دوسرے سے
اب مل کر انکا اختتام کرتے ھیں
چلو اک کام کرتے ہیں
ھم تم مل کر رسم محبت عام کرتے ھیں