affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Poetry by Rida

Saturday 28 May 2022

Poetry by Rida

جس کو اپنا سمجھا وہی بیگانہ نکلا

کیا قسمت کو ہی ہمارا آستانہ ملا

جس عہد وفا کو ہم نے پرویا آہن سمجھ کر

وہ تو اک کچا دھاگا نکلا

کیسے بتاؤ دنیا والوں کو ردا

کہ ہماری رفاقتوں کا ہم کو یہ صلہ ملا

جس کو اپنا سمجھا وہی بیگانہ

نکلا

کیا قسمت کو ہمرا آستانہ ملا

ردا

*********

کیا کرے ہم سے یہ بغاوت نہیں ہوتی

لوگ کر بھی لے ہم سے یہ عداوت نہیں ہوتی

روۓ زمیں پر ہم وفا تلاش کرتے رہے

وفا ہو بھی تو ان کو ہم سے وفا نہیں ہوتی

ستم گر ستم کرتے رہے اور ہم سہتے رہے

کیا کہوں تم سےاے ہم نشیں اب مظلومیت نہیں ہوتی

کوئ ایسا ہو جو بن کہے سمجھ جاۓ ردا

کیونکہ ہم سے درد بیانی اب نہیں ہوتی

ردا

********

وہ کہتے ہیں مجھے محبت نہیں

تم فرسودہ خیالات کی عادی ہو

تم گھمنڈ کی ماری ہو

نۓ طریقوں سے تم عاری ہو

تم نفرتوں کی پوجاری ہو

تجھ کو محبت نہیں محبت نہیں

ہاں میں پابند ہو روایات کی

جو نی سمجھ سکے ان جذبات کی

رشتوں کی احساسات کی

ہاں میں پابند ہوں روایات کی

جو  سب نہ سمجھے سکے ان جذبات کی

ہاں میں پابند ہو روایات کی

ردا

**************

No comments:

Post a Comment