اس
کو کیا تو نے ہم نوا پایا
وہ
ملا تو سمجھ خدا پایا
وہ
ملا تجھ کو خوش نصیبی تیری
میں
نے پر اس کو بے وفا پایا
میرے
دل میں تو ایک درد تھا وہ
تو
نے اس کو درد آشنا پایا ؟
تجھ
سے وہ عشق کرتا ہے سچ میں
اس
لیے تو نے باوفا پایا
اس
کا مطلب ہے میں کھلونا تھی
اس
نے بس مجھ کو راستہ پایا
اس
سے میں عشق اب بھی کرتی ہوں
میں
نے اب خود کو بے صدا پایا ۔۔۔۔
*************
No comments:
Post a Comment