آدمی آدمی کو کیا دے گا
جو بھی دے گا وہی خدا دے گا
میرا قاتل ہی میرا منصف ہے
کیا میرے حق میں فیصلہ دے گا
زندگی کو قریب سے دیکھو
اسکا چہرہ تمھیں رلا دے گا
ہم سے پوچھو دوستی کا صلہ
دشمنوں کا بھی دل ہلا دے گا
عشق کا زہر پی لیا ساقی
اب مسیحا بھی کیا دوا دے گا
No comments:
Post a Comment