affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Likhny ko kuch nahe by Haya Gul

Wednesday 14 August 2019

Likhny ko kuch nahe by Haya Gul

لکھنے کو کچھ نہیں پر قلم ہاتھ میں ھے۔
وہ پہلے سی شوخی کہاں ذات میں ھے۔
بے وجہ نہیں ھے چپ کی مہر ہونٹوں پہ۔
کہیں تو کوٸی تلخی حالات میں ھے۔
تہہ و بالا کر کے سلطنت دل کی
ظالم نگاہوں کے حصار میں ھے۔
چپ چاپ سہے وار زمانے کے ہم نے
ماتم کناں دل اس حال میں ھے۔
آہ! عشق محبت کی سودے بازی
یہ جواری ہارا تیرے بازار میں ھے۔
سمجھ سکے بےتکی باتوں کا مفہوم؟
ایسا کوٸی ہنر میرے احباب میں ھے؟
بِنا الجھے سُلجھا دے سارے مسئلے
کوٸی ایسا معاملہ فہم تیرے دربار میں ھے؟

 از قلم: (حیا گُل)

No comments:

Post a Comment