affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Tanhai by Aani Malik

Wednesday 21 August 2019

Tanhai by Aani Malik






اور اب میں تن تنہا رہنا چاہتی ہوں.
تیرے بغیر جو رہنا چاہتی ہوں.
وہ گھپ اندھیرے میں گم رہ کے
تیرے سنگ جو رہنا چاہتی ہوں.
وہ دور وادیوں میں تیری یادوں کی سنگت میں
تیرے ملن کے دیپ جلائے
آنکھوں میں سپنے سجائے
راستے پہ نظریں بچھائے
دیپ سے اُٹھتا دھواں
تیرے چہرے کے نقش بناتا ہوا
تجھے ہوا کے سنگ جھولتا ہوا
جب میری جھولی میں ڈال جائے گا
میں بس اُسی وقت تک تنہا رہنا چاہتی ہوں.
اس لیے اب تنہا رہنا چاہتی ہوں.
تیرے بغیر جو رہنا چاہتی ہوں.

No comments:

Post a Comment