affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Ghazal by Almas Ansari

Saturday, 24 August 2024

Ghazal by Almas Ansari

کچھ نہ ہونے کی سہولت کا مزہ لیتے ہیں

لوگ بازار  میں غربت کا مزہ لیتےہیں

 

بکنے والوں کی ہنسی صاف بتاتی ہے مجھے

یہ خریدار کی وقعت کا مزہ لیتے ہیں

 

ہجر نے راکھ نہیں پھول بنایا ہے مجھے

لوگ خوشبو سے محبت کا مزہ لیتے ہیں

 

بھول جاوں میں کوئی چیز بتاتے ہی نہیں

دوست سارے مری عجلت کا مزہ لیتے ہیں

 

یہ جو دیوار پہ تصویر بنے بیٹھے ہیں

دیکھنے والے کی حسرت کا مزہ لیتے ہیں

 

میرے اک دوست کی ملتی ہے شباہت تجھ سے

اس سے مل کے تری صحبت کا مزہ لیتے ہیں

 

جیب میں رکھتے ہیں تصویر کسی لڑکی کی

گھر کو چلتے ہیں قیامت کا مزہ لیتے ہیں

 

تشنہ لب بیٹھے ہیں دریا کے کنارے ارشد

ہم یہاں پیاس کی وحشت کا مزہ لیتے ہیں🔥

Almas Ansari

*********

No comments:

Post a Comment