غزل
از قلم: اقصٰی علی
آ گئے ہیں اسے دیکھ کر
چلیں بتائیں جناب کیسا ہے
دل کے زخم سنائیں ہمیں
ایسا نہیں کہتے یار وہ ایسا ہے
محبت نہ صحیح چھوڑیے اُسے
آپ یہ سنائیں میرا پیار کیسا ہے
سنا ہے لوگ اسے دور سے دیکھتے ہیں
آپ یہ بتائیں وہ قریب سے کیسا ہے
سنا ہے مسکراتے ہوئے چاند جیسا لگتا ہے
آپ یہ بتائیں کہ وہ
واقعی چمکتا ہے
سب سنا دیا اس کے بارے
خانمٗ
آپ یہ بتائیں وہ آج بھی میرا لگتا ہے
٭٭٭٭٭٭
No comments:
Post a Comment