affiliate marketing Famous Urdu Poetry: کم سخن لوگ جو سچ بولتے ہیں

Saturday 16 April 2016

کم سخن لوگ جو سچ بولتے ہیں

 

کم سخن لوگ جو سچ بولتے ہیں
خود سے ہر گرہ ستم کھولتے ہیں
آندھیاں خواب سے جاگ اٹھی ہیں
کچھ پرندے کہیں پر تولتے ہیں
جن کی باتوں میں مسیحائی ہو
خون میں زہر وہی گھولتے ہیں
اس کی آنکھوں نے نشہ چھڑکا ہے
لوگ بے وجہ کہاں ڈولتے ہیں
جب وہ موضوعِ سخن ہو محسن
ہم بہت لعل و گوہر رولتے ہیں

 سید محسن نقوی



No comments:

Post a Comment