affiliate marketing Famous Urdu Poetry: یوں راہِ وفا کی صلیب پر دو قدم اُٹھانے کا شُکریہ

Friday 29 April 2016

یوں راہِ وفا کی صلیب پر دو قدم اُٹھانے کا شُکریہ

یوں راہِ وفا کی صلیب پر دو قدم اُٹھانے کا شُکریہ
بڑا پُر خطر تھا یہ راستہ ، تیرے لوٹ جانے کا شُکریہ

 

جو اُداس ہیں تیرے ھِجر میں ، جنھیں بوجھ لگتی ہیے زندگی
اُنہیں دیکھ کر سرِ بزم یوں ، تیرا منہ چُھپانے کا شُکریہ

 

تیری یاد کِس کِس بھیس میں میرے شعر و نغمہ میں ڈھل گئی
یہ کمال ہے تیری یاد کا ، مُجھے یاد آنے کا شُکریہ

 

مُجھے عِلم ہے نہیں مِٹ سَکی تھی جو گُفتگو کی وہ تشنگی
مِلا دِید سے بھی سَکوں مُجھے ، سرِ بام آنے کا شُکریہ

 

ہے زمانے بھر کا اصول جو ، وہ اصول تُم نے نبھا دیا
یہ رسم ٹھہرے گی معتبر ، مجھے بھول جانے کا شُکریہ

 

مُجھے خستہ حال سا دیکھ کر تیرے ہونٹ پھول سے کِھل اُٹھے
مجھے غم نہیں ، مجھے دیکھ کر تیرے مُسکرانے کا شُکریہ.

2 comments: