شام کو پرندوں کی طرح لوٹ آتے ہم
منتظر اگر کوئی ہمارا ہوتا
منتظر اگر کوئی ہمارا ہوتا
چاند تاروں کی طلب کسے تھی
بس روشنی کے لئیے اک ستارہ ہوتا
ہم میں شائد کوئی کمی تھی ورنہ
ضرور کوئی طرفدار ہمارا ہوتا
دنیا کے لوگوں کی تمنا کسے تھی
ہم نے چاہا بس اک شخص ہمارا ہوتا
No comments:
Post a Comment