affiliate marketing Famous Urdu Poetry: ہم سے مت پوچھو راستے گھر کے

Tuesday 19 April 2016

ہم سے مت پوچھو راستے گھر کے


ہم سے مت پوچھو راستے گھر کے

ہم مسافر ہیں زندگی بھر کے

کون سورج کی آنکھ سے دن بھر

زخم گنتا ہے شب کی چادر کے

صلح کر لی یہ سوچ کر میں نے

میرے دشمن نہ تھے برابر کے

خود سے خیمے جلا دیئے میں نے

حوصلے دیکھنا تھے لشکر کے

یہ ستارے یہ ٹوٹتے موتی

عکس ہیں میرے دیدہ تر کے

گر جنوں مصلحت نہ اپنائے

سارے رشتے ہیں پتھر کے


محسن نقوی


No comments:

Post a Comment