میں بس اُس کی ایک جھلک کے لٸے ہے ترستا
کاسٸہ دل اس کی محبت کے لٸے ہی ہے پگھلتا
وہ کہیں دور جابسی بےرخی کے گوشے میں
آج بھی تنہاٸیوں میں دل اس کے لٸے مچلتا
اترتا ہے اب بھی ویسے ہی وہ دل کی رگوں میں
گر ہے یہ اگر جُادو تو اس کے لٸے ہے بس چلتا
طلوع رہتا ہے مجھ میں صدا اس کی یاد کا سورج
چاند میرا صرف اُوروں کے لٸے ہے گھٹتا بڑھتا
شاعرہ : ہنی سؔرکش Honey Sarkash
No comments:
Post a Comment