میری آج یوں بے سبب اداسی پہ
تیری یاد کا گماں کیوں ہوتا ہے؟
میری آج اس غمگین مسکراہٹ پہ
تیرے اشک کا گماں کیوں ہوتا ہے؟
میری ذات میں پھیلی اس بے قراری پہ
تیری خاموشی کا گماں کیوں ہوتا ہے؟
میری آج اس جینے کی حسرت پہ
تیری زندگی کا گماں کیوں ہوتا ہے؟
میری روانگی کے آخری سفر پہ اے حجاب،
تیری دعا کی قبولیت کا گماں کیوں ہوتا ہے؟
حجاب مغل
No comments:
Post a Comment