محبت
کی خوش رنگ جھلمل میں
لہروں
کی ڈوبتی سرگم میں
یہ
وعدہ ہے میرا تم سے
نا
چھوڑوں گا ساتھ تیرا کبھی
مانا
کے فریب ہے یہ تعلق لیکن
وعدہ
ہے میرا تم سے
سینے
سے لگا کے ، محبت کی مہر سبط کر کے
یہ
کہنا ہے تم سے ، میں صرف تیرا ہوں
مانا
کے تقدیر میں ہے جلنا ، جل تو جاؤنگا
مگر
یہ وعدہ ہے میرا تم سے
ساتھ
نا تیرا چھوڑ کے جاؤنگا
تیری
آنکھوں کی مستی سے
تیرے
آنچل کی ہستی سے
یہ
وعدہ ہے میرا
جو
کبھی روٹھ بھی جاؤں تو
طلبگار
تیرا ہی ٹہروں گا
یہ
وعدہ ہے میرا ان فضاؤں سے ، ان گھٹاؤں سے ان ہواؤں سے
کہ
منزل جو بھی ہو رخ تیرا ہی ہوگا
یہ
وعدہ ہے میرا تم سے
نا
چھوڑوں گا ساتھ تیرا کبھی
~
زونی
No comments:
Post a Comment