affiliate marketing Famous Urdu Poetry: لوگ کیوں بس کے اجڑتے ہیں کبھی سوچا ہے

Wednesday 18 May 2016

لوگ کیوں بس کے اجڑتے ہیں کبھی سوچا ہے


لوگ کیوں بس کے اجڑتے ہیں کبھی سوچا ہے

کس لئے جاں سے گرزتے ہیں کبھی سوچا ہے


کیسے پلکوں کی لرزتی ہوئی منڈیروں پر

سینکڑوں دیپ چمکتے ہیں کبھی سوچا ہے


گویا بہاروں مین چمن ہوتے ہیں آباد مگر

پھول پامالی سے ڈرتے ہیں کبھی سوچا ہے


رنگ چہرے کا بدل جاتا ہے پل بھر کیلئے

لوگ جب بات بدلتے ہیں کبھی سوچا ہے


جو نظر آتے ہیں آئینہ سی پوشاکوں میں

وہ بھی مٹی میں اترتے ہیں کبھی سوچا ہے


نارسائی سے نہیں مرتا کوئی، مان لیا

دل میں آرے سے جو چلتے ہیں کبھی سوچا ہے

No comments:

Post a Comment