affiliate marketing Famous Urdu Poetry: تیری یاد کے موسم تیرے نام کی آہٹ

Thursday 26 May 2016

تیری یاد کے موسم تیرے نام کی آہٹ



تیری راہ میں رکھ کر اپنی شام کی آہٹ

دم بخود سی بیٹھی ہے میرے بام کی آہٹ


کیوں ٹھہر گئی دل میں اُس قیام کی آہٹ

کیوں گزر نہیں جاتی اُس مقام کی آہٹ


ہاتھ کی لکیروں سے کس طرح نکالوں میں

تیری یاد کے موسم تیرے نام کی آہٹ


آنکھ میں مچلتی ہے روح میں تڑپتی ہے

اُس پیام کی آواز اُس قیام کی آہٹ


جب یہ دل رفاقت کی کچی نیند سے جاگا

ہر طرف سنائی دی اختتام کی آہٹ


فرقتوں کے بوسیدہ ساحلوں پہ اُتری تو

ہر طرف تھی بس تیرے صبح و شام کی آہٹ


رات کے اُترتے ہی دل کی سُونی گلیوں میں

جاگ اُٹھتی ہے پھر سے تیرے نام کی آہٹ


بیٹھ جاتی ہے آکر در پہ کیوں مرے ناہید

تیرے ساتھ کی خوشبو، تیرے گام کی آہٹ​

No comments:

Post a Comment