affiliate marketing Famous Urdu Poetry: نظر کی دھوپ میں سائے گھلے ہیں شب کی طرح

Wednesday 25 May 2016

نظر کی دھوپ میں سائے گھلے ہیں شب کی طرح

نظر کی دھوپ میں سائے گھلے ہیں شب کی طرح

میں کب اداس نہیں تھا مگر نہ اب کی طرح


پھر آج شہرِ تمنا کی رہگزاروں سے

گز ر رہے ہیں کئی لوگ روز و شب کی طرح


تجھے تو میں نے بڑی آرزو سے چاہا تھا

یہ کیا کہ چھوڑ چلا تو بھی اور سب کی طرح ؟


فسردگی ہے مگر وجہِ غم نہیں معلوم

کہ دل پہ بھی بوجھ سا ہے رنجِ بے سبب کی طرح


کِھلے تو اب کے بھی گلشن میں پھول ہیں لیکن

نہ میرے زخم کی صورت نہ تیرے لب کی طرح


احمد فراز

No comments:

Post a Comment