affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Aisa nahi hai by Sadia Sadi

Thursday 25 July 2024

Aisa nahi hai by Sadia Sadi

ایسا نہیں کہ تجھ سے یا مجھ سے ہے ان کو اختلاف

سچ تو یہ ہے کہ سچ سے سب کو ہے اختلاف

تو سمجھتا ہے کہ بس میرا مخالف تو ہی ہے

تو یہ کیا جانے کہ میں تو خود بھی ہوں اپنے خلاف

شاہ عشاق کے عہدے سے تجھے کرتے ہیں اب معزول کہ

کئی بےضابطگیوں کا عشق میں تیری ہوا ہے انکشاف

شاعری میں تو جو میری عکس میرا ڈھونڈتا ہے

مگر حقیقت میں ایسی ہوں میں اپنے لفظوں کے برخلاف

خدا کو تو نے جو خط لکھا تھا بتا کیا آس کا جواب آیا

سنا ہے اس نے بھی رکھ لیا ہے چھپا کہ اس پہ چڑھا غلاف

تو پوچھتا ہے کہاں ہے سعدی تیرے ہی دل میں

تیری محبت کا روزہ رکھ کہ وہ دیکھ بیٹھی ہے اعتکاف

Sadia sadi

٭٭٭٭٭٭٭

No comments:

Post a Comment