کسی کو کیا بتاؤں
اب
کسی سے کیا چھپاؤں اب
وہ جن کے ساتھ رہنے سے
مکمل ہو چکی تھی میں
مجھے تنہا کیا اس نے
مجھے رسوا کیا اس نے
یہ میرا حوصلہ ہے جو
میں یہ سب سہہ رہی ہوں اب
مگر ان کے بچھڑنے سے
مجھے تو آشیاں مرا
بہت ویراں لگتا ہے
نہیں چاہت کہ لوٹیں وہ
مگر دکھ ہے کہ بچھڑے کیوں
بہت مشکل ہے جینا اب
کسی کو کیا بتاؤں اب
تری چاہت تیری الفت
بڑی محفوظ ہے دل میں
مجھے پل پل ستاتی ہے
کمی تیری رلاتی ہے
لکھا بھی کچھ نہیں جاتا
فقط خاموش رہنا ہے
اسی سے بھاپ لیں دکھ اب
اقراء ندیم
**************
No comments:
Post a Comment