affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Chalo bachpan ko likhty hain by Iqra Nadeem

Sunday 14 July 2024

Chalo bachpan ko likhty hain by Iqra Nadeem

چلو بچپن کو لکھتے ہیں

وہ مٹی سے بنے گھر کو

دوبارہ رنگ بھرتے ہیں

اداسی کو خوشی میں ہم

بدل بھی لیں تو کیا کرنا

جو گزرا ہے جو بچھڑا ہے

اسے ہم بھول جاتے ہیں

کبھی واپس نہ آۓ گا

جیا نہ پھر سے جاۓ گا

چلو وہ ماضی لکھتے ہیں

چلو اب چھوڑ بھی دو تم

ادھوری خواہشوں کا غم

ملی خوشیاں جو بچپن میں

انھیں لفظوں میں لکھتے ہیں

مرے بچپن کی تلخی نے

مجھے ہر پل رلایا ہے

مگر اب ایسا لگتا ہے

یہ ماضی مار ڈالے گا

دکھوں سے چور ہوں تو کیا

لبوں کو سی کے بیٹھو تم

اذیت ناک لمحوں کو

مٹا دو اپنے ہاتھوں سے

چلو قسمت کے پنوں میں

زرا رسوائی لکھتے ہیں

مقدر اپنا لکھتے ہیں

مجھے بچپن کو جینا تھا

اسی خواہش کو چاہا تھا

مکمل ہو سکی نہ جو

چلو ان حسرتوں کو بھی

چلو بچپن کو لکھتے ہیں

وہ جس کی یاد سے بھی میں

تڑپ کر کانپ جاتی ہوں

نہیں جینا مجھے بچپن

خودی میں کھو چکی ہوں اب

مری خواہش مری حسرت

چلو سب دفن کرتے ہیں

چلو بچپن کو لکھتے ہیں

جیا نہ پھر سے جاۓ گا

ہم اس ماضی کو لکھتے ہیں

 

اقراء ندیم

*************

No comments:

Post a Comment