کون ہوں میں
کہنے
کو تو خاک ہوں میں
سوچوں
تو پوری کائنات ہوں میں
دیکھوں
تو خود اپنے وجود میں ایک سوال ہوں میں
سوچوں
تو بہت سوالوں کا جواب ہوں میں
بہت
سی نظروں میں غلام ہوں میں
سوچوں
تو کھلا آسمان ہوں میں
سنا
تھا انسان پیکر ہے غلطی کا
ہو
جاے غلطی تو داغدار ہوں میں
دیکھا
اس جہاں میں گم نام ہوں میں
سوچوں
تو بہت سے ناموں کے ساتھ جڑا ایک نام ہوں میں
دیکھوں تو ٹوٹا
ہوا معمار ہو میں
سوچوں
تو ایک حسین سا مینار ہوں میں
دیکھوں
خودکو تو بس ایک خیال ہوں میں
سوچوں
تو ایک حسین سا خواب ہوں میں
کہنے
کو تو خاک ہوں میں
سوچوں
تو پوری کائنات ہوں میں
لینیٰ
پانیزئ
***********
No comments:
Post a Comment