عالم بے خودی میں رقص ہو
ہاتھ پاٸوں اٹھائے
دنیا جہاں کو بھلائے
سرور و مستی میں
جھوم جھوم کر رقص ہو
دھول دھول مٹی مٹی
سربستہ درد بدرد
اڑتی خاک میں وجود گم ہو تو رقص ہو
دل شکستہ ہو' روح میں دراڑیں ہو
میں ہستی کو بھلا کر' خود کو مٹا کر
جو گر پڑوں ریگ زاروں پر تو رقص ہو
میں فنا و بقا کے سبھی سفر طے کرتی
شیشہ گروں کی محفل میں جو پہنچی
بے دم ہو کر جو اپنا عکس دیکھا تو جھوم جھوم کر رقص کیا
ہاتھ پاٸوں اٹھائے
دنیا جہاں کو بھلائے
سرور و مستی میں
جھوم جھوم کر رقص ہو
دھول دھول مٹی مٹی
سربستہ درد بدرد
اڑتی خاک میں وجود گم ہو تو رقص ہو
دل شکستہ ہو' روح میں دراڑیں ہو
میں ہستی کو بھلا کر' خود کو مٹا کر
جو گر پڑوں ریگ زاروں پر تو رقص ہو
میں فنا و بقا کے سبھی سفر طے کرتی
شیشہ گروں کی محفل میں جو پہنچی
بے دم ہو کر جو اپنا عکس دیکھا تو جھوم جھوم کر رقص کیا
Awesome line great
ReplyDeleteThank You :)
Delete