زمانہ جہالت سے
صراط مستقیم تک
یہ کہانی
ابھی باقی ہے
تم چلے تو گئے
لیکن تم لوٹ کر آؤگے
تیرا مجھ پر ظلم کرنا
ابھی باقی ہے
چوڑیاں ٹوٹ گئیں
کانچ بکھر گیا
تیرا مجھے زخم دینا
ابھی باقی ہے
تم کہتے ہو مجھسے سوال کروگے
مجھے بھی انتظار ہے
تمہارا میرا حساب
ابھی باقی ہے
گناہ گزر گیا
لذت ختم ہوگئی
سزا و جزا
ابھی باقی ہے
تم کہتے ہو
میں چھوٹی ہوں
اس سچ کا سامنے آنا
ابھی باقی ہے
راہیں جو تھیں جداجدا
اب سیدھی راہ مل گئی
منزلوں کا ملنا
ابھی باقی ہے
تازہ پھول
مرجھا کر
پھر کھل اٹھے
موسم کا دوباره بدلنا
ابھی باقی ہے
جنگ بدر ہو
یا جنگ احزاب
اس ممتحنہ کی آزمائش
ابھی باقی ہے
جو خواب تھا
وہ ختم ہوگیا
لیکن تعبیر
ابھی باقی ہے
تیری انتہا
گزر چکی
میرا ضبط
ابھی باقی ہے
تم خود کو
حاکم سمجھتے ہو
تمہیں آئینہ دکھانا
ابھی باقی ہے
زنجیریں ٹوٹ گئیں
دروازے کھل گئے
میرا اس پنجرے سے نکلنا
ابی باقی ہے
زمانہ جہالت سے
صراط مستقیم تک
یہ کہانی
ابھی باقی ہے
از خدیجہ نور
صراط مستقیم تک
یہ کہانی
ابھی باقی ہے
تم چلے تو گئے
لیکن تم لوٹ کر آؤگے
تیرا مجھ پر ظلم کرنا
ابھی باقی ہے
چوڑیاں ٹوٹ گئیں
کانچ بکھر گیا
تیرا مجھے زخم دینا
ابھی باقی ہے
تم کہتے ہو مجھسے سوال کروگے
مجھے بھی انتظار ہے
تمہارا میرا حساب
ابھی باقی ہے
گناہ گزر گیا
لذت ختم ہوگئی
سزا و جزا
ابھی باقی ہے
تم کہتے ہو
میں چھوٹی ہوں
اس سچ کا سامنے آنا
ابھی باقی ہے
راہیں جو تھیں جداجدا
اب سیدھی راہ مل گئی
منزلوں کا ملنا
ابھی باقی ہے
تازہ پھول
مرجھا کر
پھر کھل اٹھے
موسم کا دوباره بدلنا
ابھی باقی ہے
جنگ بدر ہو
یا جنگ احزاب
اس ممتحنہ کی آزمائش
ابھی باقی ہے
جو خواب تھا
وہ ختم ہوگیا
لیکن تعبیر
ابھی باقی ہے
تیری انتہا
گزر چکی
میرا ضبط
ابھی باقی ہے
تم خود کو
حاکم سمجھتے ہو
تمہیں آئینہ دکھانا
ابھی باقی ہے
زنجیریں ٹوٹ گئیں
دروازے کھل گئے
میرا اس پنجرے سے نکلنا
ابی باقی ہے
زمانہ جہالت سے
صراط مستقیم تک
یہ کہانی
ابھی باقی ہے
از خدیجہ نور
No comments:
Post a Comment