affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Khani abhi baqi hai by Khadija Noor

Tuesday 5 February 2019

Khani abhi baqi hai by Khadija Noor







زمانہ جہالت سے
صراط مستقیم تک
یہ کہانی
ابھی باقی ہے
تم چلے تو گئے
لیکن تم لوٹ کر آؤگے
تیرا مجھ پر ظلم کرنا
ابھی باقی ہے
چوڑیاں ٹوٹ گئیں
کانچ بکھر گیا
تیرا مجھے زخم دینا
ابھی باقی ہے
تم کہتے ہو مجھسے سوال کروگے
مجھے بھی انتظار ہے
تمہارا میرا حساب
ابھی باقی ہے
گناہ گزر گیا
لذت ختم ہوگئی
سزا و جزا
ابھی باقی ہے
تم کہتے ہو
میں چھوٹی ہوں
اس سچ کا سامنے آنا
ابھی باقی ہے
راہیں جو تھیں جداجدا
اب سیدھی راہ مل گئی
منزلوں کا ملنا
ابھی باقی ہے
تازہ پھول
مرجھا کر
پھر کھل اٹھے
موسم کا دوباره بدلنا
ابھی باقی ہے
جنگ بدر ہو
یا جنگ احزاب
اس ممتحنہ کی آزمائش
ابھی باقی ہے
جو خواب تھا
وہ ختم ہوگیا
لیکن تعبیر
ابھی باقی ہے
تیری انتہا
گزر چکی
میرا ضبط
ابھی باقی ہے
تم خود کو
حاکم سمجھتے ہو
تمہیں آئینہ دکھانا
ابھی باقی ہے
زنجیریں ٹوٹ گئیں
دروازے کھل گئے
میرا اس پنجرے سے نکلنا
ابی باقی ہے
زمانہ جہالت سے
صراط مستقیم تک
یہ کہانی
ابھی باقی ہے

از خدیجہ نور

No comments:

Post a Comment