affiliate marketing Famous Urdu Poetry: میرے روز و شب کے نصیب میں،

Monday 2 May 2016

میرے روز و شب کے نصیب میں،

میرے روز و شب کے نصیب میں

 تیرے بعد درد ہی رہ گئے
میری چاہتوں کی امین جھیل کے پانیوں پہ
کنول کا ایک بھی پھول کب سے کھلا نہیں
کسی راج ہنس نے چاہتوں کی کہانی کوئی رقم نہ کی
کسی دور دیس سے پنچھیوں کا محبتوں بھرا قافلہ نہ اتر سکا
کئی ابر لمحے گزر گئے
میری پیاس، پیاس ہی رہ گئی
کسی اڑتے پنچھی کے گیت میں تیری واپسی کی نوید ہو
میری آس، آس ہی رہ گئی
تیری قربتوں کی تمازتیں میں نہ چھو سکی
میرے ہاتھ سرد ہی رہ گئے
چلیں ایسی ہجر کی آندھیاں
میری شاخ جاں سے تمھارے لمس کے پھول
سارے ہی جھڑ گئے
کئی موسموں سے یہ حال ہے
میری شاخ جان نہ ہری ہوئی
اور پھول چننے کی چاہ میں
میرے ہاتھ میں تیری یاد کے
کچھ برگ زرد ہی رہ گئے

No comments:

Post a Comment