affiliate marketing Famous Urdu Poetry: اگر بچھڑنا ٹھہر گیا ہے

Tuesday 3 May 2016

اگر بچھڑنا ٹھہر گیا ہے

اگر بچھڑنا ٹھہر گیا ہے
اگر بچھڑنا ٹھہر گیا ہے
تو میرے خوابوں سمیت اپنی اداس آنکھیں
بھلا کے جاؤ
کہ جب بھی ملنا پڑے کسی سے
  کسی شناسا کہ اجنبی سے تو یوں نہ ہو
تم چھپا نہ پاؤ
تمام ماضی
تمام سچ کے لہو میں تر ناتمام وعدے
کہ اجنبی دوستوں سے ملتے ہوۓ
خود اپنی اداس آنکھوں میں
بولتے سچ کو دفن کرنا
بہت ہی مشکل ہے
اپنے ماضی
کے سچ پہ
"اظہار معذرت "
اور معذرت
اعتراف جرم و سزا سے بھی
کڑا عمل ہے
" جو تم سے شاید کبھی نہ ہو گا "
-
محسن نقوی

No comments:

Post a Comment