اے عشق تیری گلی میں ہم
کچھ ایسے رسوا ہوۓ کے بس
ویراں ہوا دل ناتواں
ہم رہ گۓ بس آبلہ پا
جو سکون تھا وہ اجڑ گیا
جو رفیق تھا وا بچھڑ گیا
یونہی بجھ گیا دل کا دیا
جیسے آشیانہ وہ لٹ گیا
میری ذات میں میری روح میں
کوئ شحص تھا وہ جو مر گیا
کوئ شحص تھا وہ جو مر گیا
(صوفیہ ارسلان)
No comments:
Post a Comment