سنو جاناں مجھے تم سے
کچھ ایسی محبت اب بھی ہے
تیرے
تلخ رویوں سے
تیری
ہر بے رخی سے
تیری پُر کشش اداؤں سے
تیری گھنبیر ہنسی سے
تیرے قدموں کی چاپ سے
تیری آنکھوں کی تاب سے
مجھے ایسی محبت اب بھی ہے
تیری
کچھ باتوں سے
تیری
کچھ یادوں سے
تیرے
شوخ مزاج سے
تیرے
دل موہ انداز سے
تیری حسین سیرت سے
تیری قاتل حاکمیت
سے
مجھے ایسی محبت اب بھی ہے
مجھ سے غافل رہنے سے
مجھے نادان کہنے سے
نظر
انداز کرنے سے
اجنبی کی سی گزرنے سے
تیری ہر ایک عادت سے
تیرے عشق کی عبادت سے
مجھے محبت تھی ۔ ۔
سنو ۔ ۔ ۔ !
کچھ ایسی محبت اب بھی ہے
ازقلم:شوئنگ فلاور
wow Superb yar
ReplyDeleteso nice
This comment has been removed by the author.
Delete