تیری اک ادا پہ جو ہوتا تھا بے قرار
آج اسی ادا سے میرا دل سنبھل گیا
غیروں کی باتوں کا تھا نہ مجھے اعتبار
تیری بے وفائی سے میرا دل سنبھل گیا
چاہت کے وہ دروازے جو کھولے تھے تم پر
تیرا سراپا ء نفرت دیکھ کر میرا دل سنبھل
گیا
ابر محبت میں زینہ عشق چڑھتے ہوئے
تیرا ساتھ نہ پا کر میرا دل سنبھل گیا
دل کے ساز کے سنگ رہا وہ کھیلتا
ایسی بجائی دھن کہ میرا دل سنبھل گیا
سر محفل انکے ہی ذکر پہ اے حجاب،
خود کو ڈوبتا دیکھ کر میرا دل سنبھل گیا
)حجاب
مغل(
🌹بارك الله فيك. ye waaqai achi hy. wesy b
ReplyDeletemuhabat sy zayada ahm izzat hoti hy hamesha.
جزاک اللہ 😍😍😍😍
ReplyDelete