دل میں اُمیدیں کونپل کی طرح پھوٹھی ہیں
جڑی ساری ہیں جو خواہشیں جو لوٹی ہیں
ہوگی اب ساری ہی پوری وہ سب حسرتیں
جو بھی وقت کے ساٸے
میں آکر روٹھی ہیں
مل کر رہیں گی وہ ساری کی ساری منزلیں
جو بھی زمانے کے ان رہزنوں نے آکے لوٹی
ہیں
اَب لے جاٸیں
گی سب ہی سرکش کو ساحل پر
لہریں جتنی بھی سمندر میں ہم سے چھوٹی
ہیں
شاعرہ : ہنی سؔرکش Honey
Sarkash
No comments:
Post a Comment