وہ جو دل کے مہمان ہوا کرتے تھے
جن کیلئے ھم قربان ہوا کرتے تھے
آج وہ ھم سے تکلم کیلئے ہیں راضی
نخرے جنکے زمیں پہ آسمان ہواکرتےتھے
حساب رکھا ہی نہیں کبھی تھاجفاؤں کا
عشق میں اسقدر بے ایمان ہوا کرتےتھے
ذرا سی بات پہ روٹھے تو یہ احساس ہوا
بھول جانے کے بھی عہدؤپیمان ہواکرتےتھے
جو لے گئے تھے کھرچ کر دل سے یادیں تک
لوٹ کےآنے والوں کےکب سامان ہواکرتے ہیں
اب وہ دن کہاں سے ملینگے تم کو سرکش
جب تم پہ ھم واری قربان ہوا کرتے تھے
No comments:
Post a Comment