affiliate marketing Famous Urdu Poetry: Logon ke naqab by Honey Sarkash

Thursday, 20 December 2018

Logon ke naqab by Honey Sarkash


لوگوں کے نقاب ہیں کہ اترتے کیوں نہیں ہیں
معافی مانگتے ہیں تو بدلتے کیوں نہیں ہیں
جانے کیا سوچ کے پلٹ آتے ہیں زیست میں
ربّ کو ماننے والے ربّ سے ڈرتے کیوں نہیں ہیں
کس ڈھڑلے توڑتے ہیں یوں مان اور پھر دل
یہ خاک کے پتلے پھر سنبھلتے کیوں نہیں ہیں
روزِمحشر بھی سناٸیں گے کیا سارے افسانے
دنیا میں یہ لوگ سچ کو اگلتے کیوں نہیں ہیں
سیکھے ہی نہیں ہیں کبھی یہ زندگی کا سبق
اپنی زات کے حصار سے نکلتے کیوں نہیں ہیں
بہاتے ہیں اپنے ہی درد پر یہ خوب آنسو سرکش
کسی اور کے غم پہ یہ مچلتے کیوں نہیں ہیں
معصوم ہیں بیوقوف سہی پر اسقدر بھی نہیں سرکش
اب سمجھے ہم لوگ بار بار پھسلتے کیوں نہیں ہیں

No comments:

Post a Comment